Aملائیشین طیارے کے روٹ کے نقشے کا جائزہ لیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ ملائیشین طیارے کا رخ ملائیشیا کے دارلحکومت کولامپور سے چین تھا |
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر
Malaysia Flight MH 370
جہاز کہاں گیا ؟ یا کہاں غائب ہوا؟ یا کہاں اغوا کیا گیا؟ اگر ہم طیارے کی پرواز یا فلائٹ کے روٹ کا جائیزہ لیں تو یہ بات ہمارے سامنے باآسانی آجائے گی کہ طیارے کہ ساتھ کس طرح کا معاملہ ممکن ہو سکتا ہے ؟
ملائیشین طیارے کے روٹ کے نقشے کا جائزہ لیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ ملائیشین طیارے کا رخ ملائیشیا کے دارلحکومت کولامپور سے چین تھا اس راستے میں اسے ویتنام کے ساحل کے ساتھ ساتھ گزرتے ہوئے بحیرہ چین پر سے گزرتے ہوئے ہانگ کانگ کے مشرق کی جانب سے چین میں داخل ہوجانا تھا جہاں اس کے سفر کا اختتام چین کے کسی بھی شہر میں ہوجاتا
جو کہ ہو نہیں سکا.........
اب زرا نقشے کو دیکھیے اور کسی بھی طرح کے امکانی حادثے پر غور کریں اگر طیارے کو میزائل کا نشانہ بنایا جاتا تو اس کا ملبہ مل جاتا سمندر میں یا خشکی پر اور اگر جہاز کسی بھی تیکنیکی حادثے کا شکار ہوتا تو پھر بھی اس کا ملبہ چین میں یا سمندر میں یا ویتنام میں مل جاتا مگر ایسا نہیں ہوا؟؟؟؟؟؟؟؟
تو پھر کیا ہوا ؟؟؟؟؟
یہاں یہ سوال دوبارہ سے پیدا ہوجاتا ہے کہ آخر جہاز کہاں غائب ہوگیا؟؟؟؟؟؟؟؟
اب زرا اوپر دیئے گئے نقشے کا جائیزہ لیں ہانگ کانگ سے چند سو میل کے فاصلے
پر جاپان کے ساحل سے قریب دنیا کا دوسرا برمودہ ٹرائینگل واقع ہے جسے
شیطانی ٹرائینگل کہتے ہیں یہ برمودہ ٹرائگل کی مانند ایشیا میں بحیرلکاہل
میں جاپان کے سمندر کے نزدیک ایک ٹرائنگل واقع ہے جہاں پر اکثر بحری جہاز و
کشتیا ں اور ہوائی جہاز غائب ہوتے رہے ہیں اس ٹرائنگل کا نام جاپانی زبان
میں ہے اس ٹرائنگل کا نام جاپانی زبان میں ہے جس کا ترجمہ شیطانی ٹرائنگل ہے جس کے بارے میں آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا کچھ اس طرح درج ہے
شیطانی مثلث
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شیطانی مثلث جسے اژدھا مثلث (ڈریگن ٹرائی اینگل) بھی کہتے ہیں دراصل مثلث برمودا
کی طرح کا ایک پراسرار مقام ہے جو بحرالکاہل میں جاپان اور فلپائن کے
نزدیک واقع ہے۔ یہ جاپان کے ساحلی شہر یوکوہاما ، ماریانا جزائر اور فلپائن
کے جزیرے گوام کے درمیان واقع ہے۔ اس سمندر کو جاپانی لوگ مانواومی مانو
اومی کہتے ہیں جس کے معنی شیطان کا سمندر ہے۔ برمودا تکون اور شیطانی سمندر
پر تحقیق کرنے والوں میں ایک بڑا مشہور نام چارلس برلٹز کا ہے۔ وہ اپنی
کتاب "دی ڈریگن ٹرائینگل" میں لکھتے ہیں: 1952 تا 1954 جاپان نے اپنے پانچ
بڑے فوجی جہاز اس علاقے میں کھوئے ہیں۔ افراد کی تعداد 700 سے اوپر ہے۔ اس
معمہ کا راز جاننے کے لیے جاپانی حکومت نے ایک جہاز پر 100 سے زائد
سائنسدانوں کو سوار کیا۔ لیکن شیطانی سمندر کا معمہ حل کرنے والے خود معمہ
بن گئے۔ اس کے بعد جاپان نے اس علاقے کو خطرناک علاقہ قرار دے دیا۔
اس صورت حال میں اس کا قوی امکان ہے کہ کسی بھی صورت حال کے نتیجے میں جہاز
بھٹک کر یا کسی مقناطیسی طوفان یا کسی بھی طرح کی آسمانی حادثے کی صورت میں
جہاز اپنے راستے سے بھٹک کر اس شیطانی ٹرائینگل میں داخل ہونے کے بعد
تباہی سے دوچار ہوگیا جہاں تک سگنلوں کو آمد کی بات ہے تو یہ برمودہ
ٹرائنگل میں لاپتہ ہونے والے جہازوں کا معاملہ بھی اسی طرح سے سامنے آیا ہے
کہ جہاز برمودہ ٹرائنگل میں داخل ہوجانے کے بعد کافی وقت تک سگنل بھیجتے
رہے ہیں
No comments:
Post a Comment